عمان کی وزارت صنعت اور سرمایہ کاری وزیر جناب قیس بن محمد الیوسف نے صارفین کو الیکٹرانک ادائیگی کی خدمات کی فراہمی کے حوالے سے وزارتی قرارداد نمبر 386/222 جاری کی۔


آفیشل گزٹ، فیصلے کے مطابق، وزارتی فیصلے کے پہلے آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ اس فیصلے کے مطابق تمام دوکانوں میں کام کرنے والے تجارتی ادارے اور کمپنیاں تمام صارفین کو الیکٹرانک ادائیگی کی خدمات فراہم کرنے کی پابند ہیں۔

وہ 8 نشاط یعنی دوکانیں یہ رہیں

1 - کھانے پینے کی اشیاء بیچنے والی دوکانیں۔

2- سونے اور چاندی کا سامان بیچنے والی دوکانیں۔

3- ریستوراں اور کیفے وغیرہ۔

4- سبزیاں اور پھل بیچنے کی دوکانیں۔

5- الیکٹرانکس سامان فروخت کرنے والی دوکانیں۔

6- تعمیراتی سامان فروخت کرنے والی دوکانیں۔

7- تمباکو فروخت کرنے کی دوکانیں۔

8- صنعتی علاقوں، کمپلیکس، تجارتی مراکز اور گفٹ مارکیٹوں میں تمام دوکانیں۔
 
وزارتی فیصلے کے دوسرے آرٹیکل میں واضح کیا گیا کہ اس فیصلے کی جو بھی خلاف ورزی کرتے ہوے پکڑا گیا تو وزارت کوئی بھی انتظامی جرمانہ عائد کر سکتی ہے:

ج عمانی ریال ریٹ پاکستان انڈیا سری لنکا نیپال کے لیے

1 جس میں خلاف ورزی کرنے والے کو الیکٹرانک ادائیگی کی خدمت فراہم کرنے کا پابند کیا جائے جس کی مدت (20) بیس دنوں سے زیادہ نہ ہو۔

2 - (100) ایک سو عمانی ریال کا انتظامی جرمانہ ہو گا۔

جہاں تک تیسرے آرٹیکل کا تعلق ہے، اس میں اس فیصلے کی سرکاری گزٹ میں اشاعت کی شرط رکھی گئی ہے، اور یہ کہ اس کی اشاعت کی تاریخ سے (30) تیس دنوں کے بعد اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ یعنی جو بھی اس قانون کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ یہ فیصلہ رائل فرمان نمبر 55/90 کے جاری کردہ کامرس قانون، شاہی فرمان نمبر 18/2019 کے ذریعے جاری کردہ تجارتی کمپنیوں کے قانون، اور وزارت کے نام میں ترمیم کرتے ہوئے رائل فرمان نمبر 97/2020 پر مبنی تھا۔ کامرس اور صنعت کی وزارت تجارت، صنعت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا اور اس کے افعال کی وضاحت کرنا اور اس کے تنظیمی ڈھانچے کی منظوری دینا۔