عمانی پینل کوڈ نے کہا کہ رمضان کے مہینے میں دن کے وقت کھلے عام کھانے پینے پر مسلمان کو قید یا ایک سے پانچ تک جرمانے کی سزا عائد کی جائے گی۔


آرٹیکل (312) میں کہا گیا ہے کہ جو شخص رمضان کے مہینے میں دن کے وقت کھلے عام کوئی بھی چیز کھاتا ہوا پکڑا جاتا ہے یا کوئی بھی چیز پیتا ہوا پکڑا جاتا ہے تو اسے قید کی سزا یا پھر ایک سے پانچ تک جرمانے کی سزا دی جائے گی،
یہ قانون صرف مسلمانوں کے لیے ہے ان دونوں سزاوں میں سے اک یا دونوں ہی دی جا سکتی ہیں.

رمضان کے مہینے میں دن کے وقت سرعام کھانے پینے کے جرم کے لیے یہ شرائط کا پورا ہونا ضروری ہے،

1- کھانے پینے والا مسلمان ہے، وہ اسلامی عبادات پر عمل کرتا ہے، اور نجی اور سرکاری ریکارڈ میں رجسٹریشن بتاتی ہے کہ اس کا مذہب اسلام ہے۔ جہاں تک غیر مسلم اور دیگر مذاہب کا تعلق ہے تو ان کے لیے کوئی سزا نہیں ہے،

2- روزہ کی خلاف ورزی کرنے والا عمل کرنا جیسے کھانا، پینا، تمباکو نوشی یا کوئی اور عمل جس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔
3- جائز وجہ کا نہ ہونا جیسا کہ جرم ان لوگوں کے لیے پیدا نہیں ہوتا جن کے پاس رمضان میں دن کے وقت روزہ توڑنے کی کوئی شرعی وجہ ہو، جیسے کہ بیمار ہونا، مسافر، حیض والی عورت یا کوئی اور جائز عذر۔

اگرچہ قانون غیر مسلموں کو سزا نہیں دیتا، لیکن انہیں مسلمانوں کے جذبات کو مدنظر رکھنا چاہیے اور عام کھلی جگہ پر کھانا پینا نہیں چاہیے۔