حج 2022 کے حوالے سے منسٹری آف حج عمرہ کی طرف سے علان تو ہو چکا ہے کے اس سال کسی بھی ملک پر حج 2022 کے لیے پابندی نہیں ہو گی۔ 10 لاکھ لوگ اس سال حج ادا کر سکیں گے۔۔۔ 


اس سال کن کو زیادہ ترجعح دی جائے گی حج ادا کرنے کے لیے۔۔ حج کا کوٹہ سب ملکوں پر کیسے تقسیم کیا جاتا ہے۔۔ حاجیوں کو ویکسین کی کتنی ڈوز لگی ہونی چاہئے۔ کیا بوسٹر ڈوز لازمی ہے یا نہیں یہ تمام تفصیل آپ اس ویڈیو میں جان سکیں گے۔


اس سال زیادہ موقع بیرونی ممالک کے عازمین حج کو دیا جائے گا
سعودی وزارت حج و عمرہ نے کہا ہے کہ ’اس سال بیرون مملکت کے عازمین کو حج کا زیادہ موقع دیا جائے گا۔ کسی بھی ملک سے حج پر آنے پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔‘

العربیہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے معاون سیکریٹری حج انجینیئر ھشام سعید نے کہا کہ’ اس سال زیادہ عازمین بیرون ملک سے آئیں گے۔ گزشتہ دو برسوں کے دوران کورونا وبا کے باعث بیرون ملک سے لوگ حج سے محروم رہے تھے۔ اس سال انہیں زیادہ موقع دیا جائے گا۔‘


ھشام سعید نے کہا کہ ’اس سال کسی بھی ملک کے عازمین پر حج کے حوالے سے کوئی پابندی نہیں ہوگی۔ سعودی عرب دنیا کے ہر ملک سے حج کے خواہشمند افراد کو فریضے کی ادائیگی کا موقع دیتا ہے۔ کورونا وبا کی وجہ سے پابندی نہیں ہوگی۔‘

معاون سیکریٹری حج نے کہا کہ ’ہر ملک سے کوٹے کے مطابق عازمین آئیں گے۔ کوٹے کا اصول مسلم وزرائے خارجہ عمان کانفرنس میں طے کیے ہوئے ہیں۔ اصول یہ ہے کہ ایک ہزار کی آبادی پر ایک شخص کو حج کا موقع ملے گا۔‘

ویکسین کی کتنی ڈوز ضروری ہیں

اس سوال پر کہ کیا حج کے لیے بوسٹر ڈوز ضروری ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ عازمین حج کے لیے ضروری ہے کہ وہ محصن (امیون) ہوں۔ سعودی نظام کے مطابق محصن کا مطلب کورونا ویکسین کی تین خوارکیں لینا ہے۔ یہ پابندی اندرون مملکت سے حج کرنے والے سعودیوں، غیرملکیوں اور بیرون ملک سے آنے والے عازمین سب پر لاگو ہوگی۔ 

علاوہ ازیں ترجمان وزارت حج وعمرہ نے الاخباریہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس سال حج سیزن کے دوران جدید ٹیکنالوجی پر مبنی بڑے منصوبوں کے تحت کام کیا جائے گا تاکہ حجاج کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ 

 ترجمان وزارت حج نے مزید کہا کہ حج سیزن کے دوران سب سے بڑا مسئلہ کراوڈ کنٹرولنگ کا ہوتا ہے۔ 

ازدحام کو کنٹرول کرنے کے لیے جدید خطوط پرمبنی منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے جس کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی تاکہ منظم انداز میں حجاج کرام کو مکہ مکرمہ سے مشاعر مقدسہ لے جایا جا سکے۔ منظم انداز میں لوگوں کو مقررہ اوقات کے تحت مناسک حج کی ادائیگی کو یقینی بنایاجائے۔ 

واضح رہے اس سال مجموعی طور پر 10 لاکھ عازمین حج ادا کریں گے۔