جون کے آخر سے ستمبر کے اوائل تک، بحر ہند سے آنے والا خریف سیزن، جس کو مون سون کہا جاتا ہے یہ صلالہ کے علاقوں کو سرسبز بنا دیتا ہے، ظفار میں ایک خاص قسم کی چاہت لاتا ہے۔ خوشگوار موسم گرمیوں میں عمان میں دیکھنے کے لیے بہترین جگہوں میں سے ایک بنا دیتا ہے،

ملک کے دیگر مقامات پر درجہ حرارت گرم ترین دنوں میں 40°C (104°F) سے اوپر پہنچ جاتا ہے، لیکن یہ ساحلی شہر اس گرمی کے دنوں میں ٹھنڈے موسم کو انجوائے کرنے کا اک بہترین مقام ہے،

سلطان قابوس مسجد


صلالہ میں دیکھنے کے لیے کافی ساری جگہیں موجود ہیں۔ جن میں نمبر اک سلطان قابوس مسجد بھی شامل ہے، دو گنبدوں اور جڑواں میناروں والی جو خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہے، یہ ظفار کی سب سے بڑی مسجد بھی ہے، اور یہ مسجد اسلامی فن تعمیر کا ایک بہترین نمونہ ہے، 

یہ ہفتہ سے جمعرات صبح 8 بجے سے صبح 11 بجے تک غیر مسلموں کے لیے کھلی رہتی ہے تاکہ کوئی بھی سیاح اگر اس کو دیکھنا چاہے تو وہ بھی دیکھ سکے۔

اگر آپ خوشبو سے محبت کرنے والے ہیں تو آپ الحسن سوق میں وزٹ کر سکتے ہیں جو کے ہافہ میں موجود ہے جہاں آپ کو بہت ہی پیاری پیاری خوشبویں مل جایئں گی۔
عمان کے سلطان کا محل بھی اس سوق کے ساتھ ہی موجود ہے، جہاں آپ اپنی تصویریں وغیرہ بنوا سکتے ہیں،

المغسیل بیچ


المغسیل بیچ سفید ریت والا بیچ جہاں پر پکنک منانے والے مقامی خاندان آپ کو نظر آئیں گے، یہاں پر بلو ہولز موجود ہیں سمندری پانی کے گیزر زمین سے پھوٹتے ہیں آپ ان کا نظارہ بھی کر سکتے ہیں،

وادی دربات


وادی دربات میں مون سون کی وجہ سے چلنے والی آبشاریں بھی اک الگ ہی منظر پیش کرتی ہیں، ساتھ ہی مویشیوں کے ڑیور بھی آپ کو نظر آئیں گے چراگاہوں میں، دربات جھیل پر کشتی کی سواری بارش سے بھیگی وادی کو دیکھنے کا اک الگ ہی نظارہ ہے۔

لوبان


ظفار کا نام لیا جائے اور لوبان کا نام نہ آئے یہ تو ہو ہی نہیں سکتا، لوبان بوسویلیا سیکرا کے درخت سے حاصل کی گئی ایک خوشبودار رال گوند ہے، جو کے ہزاروں سالوں سے عطر اور دوا بنانے اور مذہبی رسومات میں استعمال ہوتی رہی ہے۔ ظفار لوبان کی پیداوار کے مرکزی 
کردار ادا کرتا ہے،

عمان ویزہ فیس کی تفصیل جو یکم جون 2022 سے لاگو ہو گی یہاں آپ چیک کر سکتے ہیں

ظفار کا نایاب اور انتہائی قیمتی لوبان چین سے لے کر بحیرہ روم اور شمالی افریقہ استعمال کیا جاتا ہے۔
مزید جاننے کے لیے، Wadi Dawkah نیچر ریزرو پر جائیں جہاں آپ کو لوبان کے سینکڑوں درخت ملیں گے جن سے اب بھی رال کاٹی جاتی ہے یعنی گوند حاصل کی جاتی ہے،

خور روری، البلید پارک


خور روری، البلید پارک اور اوبر کے آثار قدیمہ کے مقامات پر، قرون وسطی کے قلعہ بند قصبوں کے کھنڈرات لوبان کی تجارت کرنے والے قافلوں اور بستیوں کے بارے میں بتاتے ہیں۔ ایک ساتھ، یہ سائٹس، جن میں سے کچھ چوتھی صدی قبل مسیح کی ہیں، اور یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل ہیں جسے فرانکنسنس کی سرزمین کہا جاتا ہے۔

جبل سمہان پہاڑ


جبل سمہان پہاڑ جہاں پر آپ کو قدرت کے حسین نظارے دیکھنے کو ملتے ہیں، ایسا لگتا ہے کے ہم بادلوں کے اوپر موجود ہیں، ظفار میں عربی چیتے، عربی غزالیں اور دیگر مقامی جنگلی حیات کے لیے اک محفوز گھر ہے۔